پاکستان سپورٹس بورڈ اور گلگت بلتستان سپورٹس بورڈ کے زیر اہتمام آل پاکستان انڈر 17 بوائز فٹبال ٹورنامنٹ 2021 کا باقاعدہ افتتاح ہوگیا۔وزیر سیاحت،ثقافت،کھیل و امور نوجوانان گلگت بلتستان راجہ ناصر علی خان ایونٹ کے مہمان خصوصی تھے۔افتتاحی تقریب لالک جان شہید نشان حیدر اسٹیڈیم جوٹیال گلگت میں منعقد ہوئی۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سیاحت و ثقافت راجہ ناصر علی خان نے کہا کہ کھیلوں کے انعقاد سے معاشرے صحت مند رہتے ہیں۔کھیلوں کے انعقاد سے اخوت،محبت و بھائی چارگی کو فروغ دیا جائے۔ایسے ایونٹس کے انعقاد کا مقصد علاقے میں کھیلوں کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ دینا ہے۔صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ یکم نومبر جشن آذادی گلگت بلتستان کے موقع پر بھی مختلف کھیلوں کا انعقاد کیا جائے گا۔اس موقع پر سیکریٹری سیاحت و ثقافت ظفر وقار تاج نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم گراؤنڈز کو دوبارہ آباد کرنے جارہے ہیں۔انہوں نے کھیلوں کو فروغ دینے اور صحت مندانہ سرگرمیوں کے انعقاد کے حوالے سے عوام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ والدین اپنے بچوں کی بہتر صحت اور نشونما کی خاطر کھیلوں اور ورزش کو معمول بنایا کریں۔اس طرح کے ایونٹس میں والدین خصوصی طور پر اپنے بچوں کو لے کر آئیں اور صحت مندانہ سرگرمیوں میں شامل کرائیں تاکہ بچے موبائل اور دیگر سوشل میڈیا سے نکل کر اپنی اچھی صحت کی فکر کرسکیں ۔انہوں نے نوجوانوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ کھلی فضا میں قدرتی مناظر سے لطف اندوز رہیں اور اپنی ذہنی نشونما کی بہتری کیلئے وقت ضرور نکالیں۔یاد رہے کہ اس ایونٹ میں پنجاب،خیبرپختونخوا، آذادجموں اینڈکشمیر،سندھ،بلوچستان اور گلگت بلتستان کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں اور یہ ایونٹ 25 اکتوبر تک جاری رہیں گے۔
تازہ ترین
آج شام 5 بجے سے 10 بجے تک اور کل 5 بجے سے رات 11 بجے تک موبائل سگنل آف رہینگے .
Saturday, October 23, 2021
Friday, October 22, 2021
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی خصوصی ہدایت پر گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں *چھاتی کے کینسر* کے حوالے سے سہہ روزہ آگہی مہم باقاعدگی سے جاری،
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی خصوصی ہدایت پر گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں *چھاتی کے کینسر* کے حوالے سے سہہ روزہ آگہی مہم باقاعدگی سے جاری،چھاتی کے سرطان جیسی مہلک بیماری سے آگہی کیلئے تمام ڈسٹرکٹ و ریجنل ہسپتالوں کے عملے کی جانب سے ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔۔۔
مختلف سکولز و کالجز کی طالبات بھی الگ سے ریلیوں کا انعقاد کررہی ہیں۔تفصیلات کے مطابق پورے پاکستان کی طرح گلگت بلتستان بھر میں بھی *چھاتی کے کینسر* کے حوالے سے سہہ روزہ آگہی مہم باقاعدگی سے جاری ہے،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان کی خصوصی ہدایت پر گلگت بلتستان کے 10 اضلاع میں چھاتی کے کینسر سے متعلق آگہی مہم زور و شور سے جاری ہے،تمام ڈسٹرکٹ و ریجنل ہسپتالوں میں سیمینارز،ورکشاپس کا انعقاد کیا جارہا ہے۔۔۔
چھاتی کے کینسر کے حوالے سے مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں خواتین میں کینسر کے 44 فیصد کیسز چھاتی کے کینسر کے ہیں جلد تشخیص ہونے سے مرض سے نجات پانے کا امکان 98 فیصد ہوتا ہے-طبی ماہرین نے اپنے اپنے پروگرامز میں کہا کہ معاشرے میں ممنوع موضوع ہونے کی وجہ سے خواتین مرض کی جلد تشخیص نہیں کروا پاتی ،۔۔۔
جلد تشخیص نہ ہونے کی وجہ سے چھاتی کے کینسر میں مبتلا 50 فیصد خواتین جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں-ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین کو ہر تین ماہ میں ایک مرتبہ اپنا معائنہ خود کرنے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، آگاہی نہ ہونا، دیر سے ڈاکٹر سے رجوع چھاتی کے کینسر سے زیادہ شرح اموات کا باعث ہیں۔یاد رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں اکتوبر کا مہینہ خواتین میں چھاتی کے سرطان کے خلاف شعور اجاگر کرنے کے لیے منایا جاتا ہے ۔۔۔
تاکہ اس مرض سے متعلق آگاہی فراہم کر کے خواتین کو اس بیماری سے بچایا جاسکے۔پاکستان میں عموماً خواتین اس مرض کی علامات کے باوجود ڈاکٹروں سے رجوع نہیں کرتیں، جس کی وجہ سے یہ سرطان خطرناک صورت حال اختیار کر لیتا ہے۔ماہرین صحت کے مطابق ہر سال پاکستان میں ہزاروں خواتین اس مرض کی تشخیص سے متعلق آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار جاتی ہیں۔خواتین فوری طور اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔۔
تاکہ ابتدائی مرحلے ہی میں کسی خطرناک صورت حال کو کنٹرول کیا جا سکے۔مہرین صحت کے مطابق ابتدائی شکایت کی صورت میں چھاتی کا کینسر قابل علاج ہے، اور بر وقت تشخیص و علاج مریض کو خطرناک صورت حال سے بہ آسانی نکالنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
Sunday, August 30, 2020
کمشنر گلگت ڈویژن عثمان احمد سے عاشورہ جلوس سے آئے ہوے منتظمین کی ملاقات
کمشنر گلگت ڈویژن عثمان احمد سے عاشورہ جلوس سے آئے ہوے منتظمین نے ملاقات کیں اور حکومت گلگت بلتستان کیطرف سے اٹھائے جانے والے انتظامات کی تعریف کیں۔ اس موقعے پر کمشنر گلگت ڈویژن عثمان احمد نے انتظامیہ کے ساتھ قابل تعریف تعاون کرنے اور ساتھ دینے کا شکریہ ادا کیا۔
Saturday, August 29, 2020
حکومت تمباکو نوشی سمیت دیگر نشہ آور اشیاء کے خلاف قوانین پر عمل درآمد کروانے میں اپنامثبت کردار ادا کرے۔ کرنل (ر) امتیازالحق صدر اسماعیلی ریجنل کونسل ہنزہ
تمباکو سے پاک گلگت بلتستان مہم نئی نسل کو تمباکو نوشی جیسے لعنت سے دور رکھنے میں اہمیت کا حامل ہے، اپنی آئندہ نسل کو تمباکو نوشی سے لعنت سے دور رکھنے کے لیے سب کو ملکر عملی کو ششوں کی ضرورت ہے،حکومت تمباکو نوشی سمیت دیگر نشہ آور اشیاء کے خلاف قوانین پر عمل درآمد کروانے میں اپنامثبت کردار ادا کرے، ان خیالات کے اظہار کرنل (ر) امتیاز الحق نے سیڈو گلگت بلتستان ہنزہ کے نمائندے اسلم شاہ سے ”تمباکو نوشی سے پاک ہنزہ مہم “ کے حوالے سے شیعہ امامی اسماعیلی ریجنل کونسل علی آباد ہنزہ میں منعقد ایک میٹنگ میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان اسمبلی سے حالیہ منظور شدہ ایکٹ کے تحت گلگت بلتستان اور ضلع ہنزہ میں اٹھارہ سال سے کم عمر بچوں کو تمباکو نوشی دیگر اور نشہ آور اشیاء کی خریدو فروخت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ہنزہ کی جماعت ان قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بناکراپنے بچوں کو سگریٹ نوشی اور منشیات کی لعنت سے بچائیں۔انہوں نے مزید کہاکہ اپنی آئندہ نسل کو منشیات سے بچانے کے لیے آج ہم سب نے ملکر ان کوششوں میں شامل ہونے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر انہوں حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ نئی نسل کو منشیات سے دور رکھنے کے حوالے سے ہماری حکومت اور انتظامیہ سے گزارش ہوگی کہ ضلع ہنزہ میں متعلقہ قوانین پر عمل درآمد کرواکر آئندہ نسل کو تمباکو نوشی جیسے بنیادی نشے سے دور رکھنے میں اپنا مثبت کردار ادا کرے۔
اس سے بیشتر سیڈو گلگت بلتستان کے نمائندے اسلم شاہ نے تمباکو سے پاک گلگت بلتستان کے حوالے سے کرنل (ر) امتیازالحق صدر اسماعیلی ریجنل کونسل ہنزہ تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان اور سیڈو گلگت بلتستان کی مسلسل کو ششوں کے باعث انسداد تمباکو ایکٹ 2020 گلگت بلتستان اسمبلی سے پاس ہونے کے بعد گورنر گلگت بلتستان کی منظوری کے بعد گزٹ آف پاکستان میں شامل ہو کرباقاعدہ قانون کی شکل اختیار کرگئی ہے۔اس ایکٹ کے تحت ا گلگت بلتستان میں ا ٹھارہ سال سے کم عمرکے بچوں کو کسی بھی قسم کے تمباکو نوشی سے متعلق اشیاء کی فروخت و استعمال پر پابندی عائد ہے، اور کسی بھی تعلیمی اور صحت کے ادارے کے اطراف میں دو سو میٹر کے فاصلے تک تمباکو نوشی سے متعلق کاروبار کرنے اور تمباکو نوشی کرنے پر پابندی ہوگی،اور تمباکو نوشی کے اشیاء کا کاروبار کرنے والے دکانداروں کے لائسنس حاصل کرنا لازمی ہوگا۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ نئی نسل کو اس لعنت سے دور رکھنے کے لیے سیڈو گلگت بلتستان گلگت بلتستان کے تمام مذہبی اور سماجی اداروں کے ساتھ ملکر کوشاں ہے۔
یاد رہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی کے انسداد تمباکو نوشی ایکٹ پاس کرنے اور گورنر گلگت بلتستان کی دستخط کے بعد ایکٹ باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کرچکی ہے سیڈو کی اس کاوش کوگلگت بلتستان کے تمام مذہبی اور سماجی اداروں کی جانب سے سراہا جا رہا ہے، اور دیگر منشیات کے خلاف بھی اسی طرز کی قانون سازی اور مہم پر زور دی جا رہی ہے۔