تازہ ترین








آج شام 5 بجے سے 10 بجے تک اور کل 5 بجے سے رات 11 بجے تک موبائل سگنل آف رہینگے .

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان کے غیور عوام خود کو مسئلہ کشمیر سے لا تعلق نہیں رکھ سکتے،حفیظ الرحمنگلگت (پ ر) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ5فروری یوم یکجہتی مقبوضہ کشمیر منانے کا مقصد68سالو ں سے بھارت کی جانب سے ریاست مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ اور ایک لاکھ معصوم شہریوں کو شہید کرنادو لاکھ سے زائد خواتین کی عصمت دری اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کے خلاف دنیا بھر میں آواز بلند کرنا اور اپنے مقبوضہ کشمیر کے معصوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔ 5فروری یوم یکجہتی مقبوضہ کشمیر کا آغاز شہید بے نظیر بھٹو کے دور میں ہوا تھا جس کے بعد ہر حکومت میں اس دن کو باقاعدگی سے منایا جارہا ہے لیکن بد قسمتی کی بات ہے کہ گلگت بلتستان میں انکی جماعت کے کچھ لوگ اس دن کی مخالفت کررہے ہیں۔ گلگت بلتستان کے غیور عوام خود کو مسئلہ کشمیر سے لا تعلق نہیں رکھ سکتے کیونکہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے گلگت بلتستان کے عوام اور مقبوضہ کشمیر کے عوام متاثر رہے ہیں۔ آزاد کشمیر کے چند لیڈراپنے بیانات میں غیر ذمہ داری کا مظاہر ہ کررہے ہیں لیکن ہم اس طرح کی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرئینگے۔ یوم یکجہتی مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے آج کا دن پورے گلگت بلتستان میں بھر پور انداز میں منایا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ان خیالات کا اظہار 5فروری یوم یکجہتی مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے فاطمہ جناح ڈگری کالج گلگت میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ نیشنل انٹرس کے خلاف کسی بھی مہم کی حوصلہ شکنی کرئینگے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ماڈل حکومت بنائینگے تاکہ ہماری آباؤ اجداد کی قربانیوں اور کوششوں سے ملنے والی آزادی کے ثمرات عوام تک پہنچے ہندوستان میں مذہبی آزادی نہ ہونے کی وجہ سے غریب مسلمان اپنے بچوں کو سرکاری سکول نہیں پڑھا تے ہیں کیونکہ انکے سرکاری سکولوں میں ہندو عقائد کا پرچار کیا جاتا ہے ہمیں اپنے رب کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ ہم آزاد فضاء میں سانس لے رہے ہیں ہمیں اس آزادی کی قدر کرنی چاہیے۔ مقبوضہ کشمیر سے یکجہتی کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دیں۔ گلگت بلتستان کی قوم ایک متحد قوم ہے ہم آج کے دن کے حوالے سے ہم یہ پیغام دنیا چاہیے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی بھر پور مدد جاری رکھیں گے۔ ماضی میں ہندوستان پاکستان سے بات تک کرنے کیلئے آمادہ نہیں تھا لیکن آج ہندوستان کا وزیراعظم خود چل کر لاہور آیا ۔ ہمیں اپنے ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ہوگا ۔ماضی کی حکومتوں نے معاشی استحکام پر توجہ نہیں دیا ۔ وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے ملک آج ترقی کی راہ پر گامز ن ہے دنیا بھر کی نظریں پاکستان کی جانب ہیں سی پیک کی وجہ سے پاکستان دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ ہندوستان سی پیک کی مخالفت کرتا تھا لیکن آج اس میں حصہ مانگ رہا ہے۔ بھارت کی برسر اقتدار پارٹی کو گلگت بلتستان کے نام تک کا علم نہیں تھا لیکن آج کے وزیر اعظم گلگت بلتستان کو متنازعہ کہہ رہے ہیں۔ آج بھارت افقانستان سے تجارت کیلئے پاکستان سے بھیک مانگ رہا ہے لیکن پاکستان نے اس کو مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط کیا ہے۔ ملک کی تعمیر و ترقی اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے سیاسی وعسکری قیادت ایک پیج پر ہیں ماضی میں اس ملک کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے کرپشن کی انتہا کی گئی مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے بعد قائد عوام اور وزیر اعظم پاکستا ن محمد نواز شریف کی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے آج ٹرانسپیرنسی قائم ہوئی ہے۔ اگر ہم اپنے ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرئینگے تو بھارت خود مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے تیار ہوگا۔ حکومت کی مثبت پالیسوں کی وجہ سے انٹرنیشنل پیس انڈکس میں سرفہرست پر امن خطہ قرار پایا ہے جو ہم سب کیلئے باعث فخر ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کو بہت جلد پورے سسٹم میں مثبت تبدیلی نظر آئیگی صوبے میں ای گوننس کا آغاز کیا جاچکا ہے اور بتدریج دو سالوں میں پورے حکومتی سسٹم کو ای گورننس کی طرف لے جائینگے۔ گلگت بلتستان کو ایک مثالی صوبہ بنانے کا عزم کیا ہے ماضی میں میرٹ کی پامالی کی گئی محکمہ تعلیم کا تماشہ بنایا گیا صوبے میں مسلم لیگ(ن) کی حکومت آنے کے بعد بہترین طرز حکمرانی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کیے ہر ادارے میں میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنایا گیا۔ احتساب کرنا حکومت کا کام نہیں بلکہ احتساب کرنے والے اداروں کا کام ہے ہم نے نیب کے دفتر کو قائم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو آج کام کررہا ہے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے اس موقع پر سیکریٹری تعلیم کی صلاحیتوں کا سراہتے ہوئے ادارے کی بہتری اور میرٹ کی بالادستی کیلئے کیے گیے اقدامات پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیااور ہدایت کی کہ فوری طور پر فاطمہ جناح ڈگری کالج میں فائن آرٹس کے کلاسز کا اجراء کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے5فروری یوم یکجہتی مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے تقریری مقابلوں میں نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والوں میں50ہزار روپے کا اعلان کیااور حلقہ ارباب ذوق کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے حلقہ ارباب ذوق کیلئے50ہزار روپے کا اعلان کیا۔




وزیراعلیٰ کاگلگت اور بلتستان ریجن کی پہلی مشترکہ ویڈیو لنک کانفرنس سے خطاب
 گلگت (پ ر) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے گلگت اور بلتستان ریجن کی پہلی مشترکہ ویڈیو لنک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسے ای گورننس کی جانب پہلا قدم قرار دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ اپنے ضلعوں میں آئندہ 2ماہ تک ویڈیو لنک کانفرنس کی سہولیات کو یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ویڈیو لنک کانفرنس کی سہولت کے تمام اضلاع میں سہولت سے ڈپٹی کمشنرز اور انتظامی آفیسران کی میٹنگز کیلئے گلگت آنے کی ضرورت نہیں پڑے گی جس کی وجہ سے وقت اور سرکاری وسائل بچ جائینگے۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے گلگت اور بلتستان ریجن کے ویڈیو لنک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غذر، دیامر اور گلگت کے سکولز، کالجوں کی سیکورٹی کو یقینی بنایا جائیے۔ تمام اضلاع کے داخلی و خارجی راستوں میں چیکنگ اور سیکورٹی کے موثر انتظامات کیے جائیں۔سکولوں میں ماضی کی طرح سول ڈیفنس کی ٹریننگ کرائی جائے تمام ڈپٹی کمشنراپنے اضلاع میں محکمہ تعلیم کے متعلقہ آفیسران کے ساتھ اجلاس کا انعقاد کریں تاکہ تعلیمی اداروں کی بہتر سیکورٹی یقینی بنائی جاسکے۔ وزیراعلیٰ کہا ہے کہ تمام پرائیوٹ سیکورٹی گارڈ کی ٹریننگ پولیس سے کرائی جائیگی ۔ ضلع غذر کے بین الصوبائی حدود پر گلگت بلتستان سکاؤٹس کی تعیناتی کی جائیگی وزیراعلیٰ نے کمشنر بلتستان اور ڈی آئی جی بلتستان ریجن کو بھی ہدایت کی ہے کہ بلتستان ریجن کے سکولوں کی موثر سیکورٹی کی جائے اور سکردو کے تمام داخلی راستوں میں سیکورٹی سخت کی جائے اور علاقے میں داخل ہونے والوں کا ویڈیو ریکارڈ محفوظ کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے بلتستان ریجن کے آفیسران کو ہدایت کی ہے کہ تمام اداروں میں بائیو میرٹ حاضری کا نظام یقینی بنایا جائے اور سرکاری ملازمین کو دوران ڈیوٹی دفتری کارڈ آویزاں کرنے کاپابند بنایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ ہفتے میں ایک دن ضلع میں جاری ترقیاتی کاموں کی مانیٹرننگ کریں اور پولیس آفیسران اپنے اضلاع میں موجود تھانوں کا ہنگامی دورہ کریں۔ وزیراعلیٰ نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ زائد المیعاد اور غیر میعاری اشیاء کی فروخت روکنے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔ کمشنر بلتستان کو ہدایت کی ہے کہ سیکریٹری ایکسائز کی جانب سے جاری کردہ ٹرانسپورٹ کیلئے کرائے نامہ پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے گلگت اور راولپنڈی کے مابین چلنے والے گاڑیوں کو پرائیوٹ سیکورٹی گارڈز رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کمشنر بلتستان کو تمام مذہبی و سیاسی اجتماعات کی ویڈیو ریکارڈنگ کرنے کی ہدایت کی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پبلک سروس کے تمام سرکاری اداروں کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہا ایس او پی کے تحت معین کردہ وقت کے اندر سائیلین کے مسائل حل کیے جائیں۔ 


ود ہولڈنگ ٹیکس موخر کرنے کیلئے سفارشات وفاقی حکومت کو بھیجیں گے،حفیظ الرحمن
گلگت (پ ر)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن سے اینٹی ٹیکس مومنٹ کے عہدیداران کی ملاقات آئندہ کونسل کے پہلے اجلاس تک صوبائی حکومت کی جانب سے ود ہولڈنگ ٹیکس(WITHHOLDING TAX) موخر کرنے کیلئے سفارشات وفاقی حکومت کو بھیجنے پر رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے اینٹی ٹیکس مومنٹ کے عہدیداران نے احتجاج کو کونسل کے پہلے اجلاس تک موخر کرنے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں ہے کہ وفاق گلگت بلتستان کے اربوں روپے کا ٹیکس وصول کررہا ہے جبکہ حقایق یہ ہیں کہ گلگت بلتستان کے کل آمدن62کروڈ ہیں جس میں بجلی اور دیگر یوٹیلٹی بلز بھی شامل ہیں اورسوست سے70سے80کروڈ ڈیوٹی دی جاتی ہے اور ایک سروے کے مطابق گلگت بلتستان سے جمع کی جانے والی ڈائریکٹ ٹیکس کی رقم 40کروڈ جبکہ ان ڈائریکٹ ٹیکس کی حجم3سے4ارب روپے ہیں جبکہ وفاق22ارب روپے صرف ملازمین کی تنخواہوں کی مدد میں گلگت بلتستان کو دے رہا ہے اور8سے10ارب روپے ترقیاتی بجٹ سالانہ دیا جارہا ہے اس کیلئے علاوہ صرف گندم کی سبسڈی کی مدد میں تقریباً8ارب روپے دیے جاتے ہیں۔گلگت بلتستان کو وفاقی کی جانب سے ترقیاتی، غیر ترقیاتی، سیکورٹی اور پی ایس ڈی پی کی مدد میں مجموعی طور پر45ارب روپے سالانہ دے رہا ہے۔ ٹیکس صوبائی سبجیکٹ نہیں ہے بلکہ یہ کونسل کا کام ہے سابق دورحکومت میں کونسل کے ممبران کی رضامندی اور دستخطوں سے ٹیکس کا نفاذ گلگت بلتستان میں کیا گیا ۔ کسی ایگز یکٹیو آرڈر کے زریعے ٹیکس نافذ نہیں کیا گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی صوبائی حکومت ابتداء میں ہی ٹھیکیداروں کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے2013 سے پہلے کے بلات کو ٹیکس سے مستثنا قرار دلوایا اور متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کیں ہیں کہ ٹھیکیداروں کا مارجن10فیصدسے بڑھا کر15فیصد کیا جائے جبکہ صرف4فیصد ٹیکس دیں گے۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ جن ٹھیکیداروں سے اضافی ٹیکس وصول کیا گیا ہے اس کی واپسی کیلئے گلگت بلتستان میں ہی ٹیکس ریٹرن کاؤنٹر کے قیام کی ہدایت کی ہے ۔اینٹی ٹیکس مومنٹ کے عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سوسائٹی کو ڈا کومینٹشن کی جانب لے کر جانا ہے قوم کو اپنے پاؤ ں پر کھڑا کرنا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ گلگت بلتستان کا آمدن آئندہ5سالوں میں62کروڈ سے بڑھا کر5ارب تک پہنچایا جائیے۔ سابق دور حکومت میں گلگت بلتستان سے ٹیکس کی کٹوتی کا آغاز کیا گیا لیکن اس رقم کو صوبے کو منتقل کرنے کیلئے کو اقدام نہیں کیاگیا موجودہ صوبائی حکومت کونسل میں جمع ہونے والے ٹیکس کا80فیصد صوبے کو منتقلی یقینی بنائے گی۔ کسی بھی معاشرے میں گڈ کورننس اور سوسائٹی کو کرپشن سے پاک کرنے کیلئے اثاثے ظاہر کرنالازمی ہے اسی لئے ہم نے علاقے اورقوم کی وسیع تر مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی سوسائٹی کو ڈاکومنٹیشن کی طرف لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انکم ٹیکس کا نفاز سے غریب طبقے پر کوئی فرق نہیں پڑ ھ رہا ہے کیونکہ اس کا اطلاق ان پر ہوتا ہے جن کی آمدن4لاکھ سے زیادہ ہو۔ گلگت بلتستان کے عام عوام کو آئینی حقوق سے زیادہ اپنے بنیادی اور روز مرہ کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی ہے عوام کو گمراہ کرنے کیلئے جھوٹے پروپگینڈے کیے جارہے ہیں۔ ہم نے ہر فورم پر گلگت بلتستان کے حقوق کی بات کی ہے۔ چند جماعتوں نے ایک جھوٹا بیان گلگت بلتستان میں کوئی اکنامک زون نہیں بنا رہا ہے کوسینیٹر مشاہد حسین سے منسوب کرکے عوام میں بے چینی پیدا کرنے کی نا کام کوشش کی جبکہ سینیٹرمشاہد حسین نے اس قسم کے کسی بھی بیان یا بات سے انکار کیا ہے انکا کہنا تھا کہ پاک چین اکنامک کوریڈو کے پہلے فیزمیں روڈ اور پاور پراجیکٹس ہیں۔ پہلے مرحلے میں کسی بھی صوبے میں اکنامک زون کو حتمی شکل نہیں دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے قائد عوام اور وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف سے گلگت بلتستان کی تعمیرو ترقی کیلئے جو بھی جائز مطالبہ کیا ہے وزیر اعظم پاکستان نے ترجیحی بنیادوں پر ہماری مطالبے کو تسلیم کیا ہے اور گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی کیلئے ہر سطح پر صوبائی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری جماعت جھوٹے اعلانات پریقینی نہیں رکھتی ہے 14ارب کے خطیر رقم سے زرعی شعبے کو فروغ دینے کیلئے ایفاد پراجیکٹ کا آغاز کیا جارہا ہے مقامی کسانوں کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کیلئے گندم کی خریداری گلگت بلتستان کے کسانوں سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے ابتدائی کام بھی مکمل کیا جاچکا ہے گلگت بلتستان کو4لنک ویزکے زریعے اسلام آباد سے منسلک کیا جائیے گا۔ گلگت بلتستان میں انڈسٹریل زون قائم کیا جارہا ہے جو ٹیکس فری بنایا جائیگا بجلی کے حوالے سے کیپکو پالیسی لارہے ہیں۔ کانوائی سسٹم کے خاتمے اور گلگت بلتستان میں امن وامان کیوجہ سے آئندہ سال10لاکھ سیاح گلگت بلتستان آئینگے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کیخلاف ہماری حکومت کی زیرو ٹالینس کی پالیسی ہے قومی سلامتی اور امن و امان خراب کرنے والوں کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت کاروائی کی جائیگی۔



شگر یونین آف جرنلسٹ کاذیشان مہدی کے والد کے انتقال پر انتہائی دکھ اور غم کا اظہار
شگر(سٹاف رپورٹر)شگر یونین آف جرنلسٹ کا ایک تعزیتی اجلاس صدر یونین آف جرنلسٹ فدا محمد شاہد کے صدارت میں منعقد ہوا جس میں شگر کے تمام عامل صحافی حضرات نے شرکت کی۔ اجلاس میں معروف براڈ کاسٹر ،صحافی اور شاعر ذیشان مہدی کے والد محترم کی انتقال پر انتہائی دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے ان سے تعزیت کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں مرحوم کی مغفرت کیلئے دعا اور فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

گلگت بلتستان کو تقسیم کرنا جی بی عوام کے ساتھ ایک بڑی خیانت ہے ،علامہ شیخ محمد علی انصاری
شگر (پ ر)مجمع علماء و طلاب شگر کے صدر علامہ شیخ محمد علی انصاری نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو تقسیم کرنا جی بی عوام کے ساتھ ایک بڑی خیانت ہے. گلگت بلتستان کے عوام جنگ آزادی سے لیکر ابتک ہرقدم پہ ساتھ چلے آرہے ہیں. گلگت بلتستان کے عوام جزلاینفک ہے دنیا کو معلوم ہو نا چاہیے کہ گلگت بلتستان کے عوام ایک ہی چمن کے دو پھول ہیں اس خطہ کے عوام کو مساوی طورپر آئینی حقوق دینے کی بجائے ایک دوسرے سے جدا کر نے کی کشمیری نا پاک سازشیں ہورہی ہیں حفیظ الرحمن گلگت بلتستان کے عوام کے وزیر اعلی ہے لیکن وہ کشمیری ریاست کی نمائندگی کررہاہے ہم اس قسم کی غلط سازشوں کو جی بی عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتی اوربغاوت سمجہتے ہیں کہ جو ہرگز قابل فراموش نہیں ہے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے علماء4 اور عوام ملکراس سازش کومٹی میں ملائنگے انہوں نے کہا کہ جب بہی جی بی عوام کی آئینی حقوق کے حصول کی بات ہوتی ہے تو کشمیری حکمران مانع تراشی کرتے ہیں ہم انکے اس قسم کی مانع تراشی اور رکاوٹوں کی برپور مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کشمیر سے کوئی تعلق نہیں رہا ہے اسلے کشمیریوں کو گلگت بلتستان کے عوام کی آئینی حقوق کے بارے میں مداخلت کرنے کی کوئی حق نہیں ہے


الچوڑی میں گندم کی عدم دستیابی اور آٹے کی قلت،کوئی پرسان حال نہیں ،علی احمد شگری
شگر(پ ر)ایس ڈبلیو ایس یونین کونسل الچوڑی کا ایک اہم اجلاس مرکزی صدرعلی احمد شگری کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔ جس میں علاقے کو درپیش مسائل کے بارے میں غور کیا گیا اور ان کے ممکنہ حل کے لئے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ۔پورے شگر میں اس سال گندم اور آٹے کے قلت اور بالخصوص یونین کونسل الچوڑی میں گندم کی عدم دستیابی اور آٹے کی قلت پر تشویش کا اظہارکیا گیااس سلسلے میں حکام بالا کی توجہ دلانے کیلئے عمائدین علاقہ کے ساتھ ایک مربوط اور منظم انداز میں آواز اٹھانے کا عزم کیا گیا۔گزشتہ سال گندم کی فصل خراب ہونے اور زیادہ بارشوں کی وجہ سے عوام کوویسے ہی گندم کی قلت کا سامنا ہے اسکے باوجود عوام کا پرسان حال نہیں اخبارات میں تو گندم کی فراوانی کی خبریں حکام کی طرف سے دی جاتی ہیں لیکن عوام کو گندم اور آٹا کہیں بھی ملتا نہیں۔ اس سلسلے میں حکام شاید سخت عوامی ردعمل کا انتظار کررہی ہے۔ایک طرف مقررہ کوٹہ بھی ۱۹۹۸ کے مردم شماری کو بنیاد بنا کرطے کیا گیا ہے جو کی سراسر نا انصافی ہے ایس ڈبلیو ایس حکام بالا سے درخواست کرتی ہے کہ ۲۰۱۶ تک آبادی میں اضافے کو مدنظر رکھ کر کوٹہ مقرر کیا جائے تاکہ عوام کو برابر حقوق مل سکیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد حسین نے یونین کونسل الچوڑی میں موجودہ بجلی کی لوڈشیڈنگ پر سخت تنقید کی اور کہا کہ باری ہونے کے باوجود بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہتی ہے اور صرف ایک دو گھنٹے کے لئے بجلی دے کر عوام کو بے وقوف بنایا جارہا ہے حالانکہ شگرفیز تھری کے چلنے کے باوجود اس طرح کی لوڈشیڈنگ سمجھ سے بالا ہے۔اجلاس کے آخر میں حالیہ چارسدہ یونیورسٹی پر طالبان کے حملہ کی مذمت کی گئی اور مرحومین کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی گئی۔


مولانا سخاوت حسین جوادی کے والدانتقال کرگئے
شگر(علی نقی شگری) مسجد صاحب الزمان کے امام جماعت مولانا سخاوت حسین جوادی کے والد محترم اس دارالفانی سے کوچ کرگئے۔وہ گذشتہ دنوں اچانک بیمار ہوئے تھے جس پر انہیں فوری طور ڈی ایچ کیو ہسپتال سکردو منتقل کردیا گیا تھا جہاں رات گئے انتقال کرگئے۔ان کی نماز جنازہ ان کی آبائی گاؤں مموچنمو ں میں ادا کی گئی جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔نماز جنازہ میں ایم ڈبلیو ایم شگر کے سیکریٹری جنرل شیخ ضامن علی مقدسی نے پڑھائی جبکہ صدر علمائے امامیہ شگر سید طہ شمس الدین بھی شرکت کی۔مختلف مکتبہ فکر کے افراد نے شیخ سخاوے حسین جوادی سے ان کی والد بزرگوار کی اچانک وفات پر ان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔


کے ائی یوکے زیراہتمام بی اے /بی ایس سی/بی کام کے ضمنی امتحانات 4فروری سے شروع ہونگے.
گلگت ( پ ر)قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے شعبہ امتحانات کے زیراہتمام بی اے /بی ایس سی/بی کام کے ضمنی امتحانات 4فروری سے شروع ہونگے۔ شعبہ امتحانات سے جاری اعلامیہ کے مطابق امتحانات 26فروری تک جاری رہیں گے۔ امتحانات کیلئے کل 12امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں جن میں سے ضلع گلگت میں 4، ضلع سکردو میں 2، ضلع گانچھے میں 1، ضلع ہنزہ نگر میں 2، ضلع استور میں ایک، ضلع دیامر میں ایک، اور ضلع غذر میں ایک امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ جن میں کل 2400کے قریب امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ امیدواروں کو رول نمبر سلپ ان کے متعلقہ پتے پر ارسال کردیئے گئے ہیں۔ 


کے ائی یوکے انتظامی افسروں کا پانچ روزہ ٹریننگ ورکشاپ کامیابی سے اختتام پذیر.
گلگت ( پ ر) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے انتظامی افسران نے پانچ روزہ تربیتی ورکشاپ کامیابی سے مکمل کرلیا ۔تربیتی ورکشاپ کا اہتمام KIUکے کوالٹی انہاسمنٹ سیل (QEC)نے آئی ایم سائنسز پشاور کے ماہرین کے تعاون سے کرایا تھا، جس کیلئے ہائرا یجوکیشن کمیشن نے ماڈرن یونیورسٹی گورننس پروگرام بابت انڈیجنس آن کیمپس ٹریننگ کے تحت مالی تعاون حاصل تھا۔ تربیتی ورکشاپ کا موضوع "فنانشل منجمنٹ و آڈٹ، ہیومین ریسورسز ڈولپمنٹ و سروس امور "تھا۔ اس تربیتی ورکشاپ میں منیجر ہیومن ریسورسز ، اسسٹنٹ رجسٹرار اکیڈمک سمیت 15ایڈمن آفیسرز شریک ہوئے۔ آئی ایم سائنسز پشاور کے ماہرین جن میں مختلف یونیورسٹیوں کے سابق رجسٹرار ، ٹریثررار، سابق اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان سمیت ماہرین نے تعلیمی ادارو ں میں مالی ، انتظامی، اکیڈمک، امتحانی ،آڈٹ، منصوبہ بندی کے بارے میں لیکچرز دیئے اورکیس سٹڈی و گروپ ڈسکشن کے ذریعے عملی تربیت دی گئی۔ ورکشاپ کے اختتام پر شرکاء ورکشاپ کو باقاعدہ سرٹیفیکٹ دیا گیا۔ سرٹیفیکیٹ آئی ایم سانئسز کے جوائنٹ ڈائریکٹر نے تقسیم کیا۔ اس موقع پر جوائنٹ ڈائریکٹرنے کامیابی سے ورکشاپ مکمل کرنے پر شرکاء کو مبارکبادی ۔ QECکے ڈائریکٹر میر تعظیم اختر نے اپنے خطاب میں مالی تعاون کرنے پر ہائر ایجوکیشن کمیشن اوربہترین سروس اور ماہرین فراہم کرنے پر آئی ایم سائنسز کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ 


اسماعیلی برادری نے گلگت بلتستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرے،حفیظ الرحمن 
گلگت ( پ ر)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں سیاحت ، توانائی اور معدینات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔گلگت بلتستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائیگاحکومت کی مثبت پالیسیوں کی وجہ سے گلگت بلتستان ایشیاء کا پر امن خطہ بن کیا ہے۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے لندن میں مقیم اسماعیلی براردی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیر اعلیٰ نے لندن میں مقیم پاکستانیوں کی ملک اور علاقے کے میں کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ہمیشہ ملک اور علاقے کا نام روشن کیا ہے۔لندن میں مقیم اسماعیلی برادری نے گلگت بلتستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی اور علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے کئے گئے اقدامات کو سراہا۔



حکومت بین الااقوامی سرمایہ کاروں اور سیاحوں کو بھر پور تعاون اور تحفط فراہم کریگی،حفیظ الرحمن 
گلگت ( پ ر)وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں حکومت سرمایہ کاروں اور سیاحوں کو بھر پور تعاون فراہم کریگی۔ بین الااقوامی سیاحوں کو گلگت بلتستان کے قدرتی اورخوبصورت سیاحتی مقامات کی جانب راغب کر نے اور گلگت بلتستان کے سیاحتی مقامات کو بین القوامی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت اس سال اگست کے ماہ میں لندن میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کریگی تاکہ یورپی ممالک کے سیاحوں کو گلگت بلتستان کے سیاحتی مقامات کے بارے میں معلومات فراہم کی جاسکے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن اور برطانیہ میں متعین پاکستان کے ہائی کمشنر سیدا بن عباس میں ہونے والی ملاقات میں چیف سیکریٹری کے دفتر اور پاکستانی ہائی کمیشن کے مابین ہاٹ لائین قائم کیا گیا ہے تاکہ گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ اور گلگت بلتستان آنے والے یورپی ممالک کے سیاحوں کو درپیش مسائل کو فوری طور پر حل کیا جاسکے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ برطانوی حکومت نے حال ہی میں سیاحوں کو گلگت بلتستان جانے پر عائد پابندی ختم کردی ہے جس سے بھر پور استعفادہ کرتے ہوئے صوبائی حکومت یورپی ممالک کے سینئر سیاحتی صحافیوں کے گلگت بلتستان دورے کا انعقاد کریگی تاکہ گلگت بلتستان کے حقیقی تشخص اور سیاحتی مقامات کو یورپی ممالک میں بھرپور انداز میں اجاگر کیا جاسکے۔ وزیراعلیٰ کی برطانیہ میں متعین پاکستانی ہائی کمشنر سے لندن میں ہونے والی ملاقات میں گلگت بلتستان میں موجود جنگلات کے تحفظ کیلئے کوئین کنوپی پراجیکٹ نا م سے ایک معاہدہ کامن ویلتھ کے ساتھ کیا جائیگا جسکے ذریعے گلگت بلتستان کے فاریسٹ ویلیز کو کامن ویلتھ مالی و فنی سپورٹ فراہم کرے گا۔ اس موقع پر پاکستان ایسوسی ایشن آف ٹور آپریٹرز (PATO)کا برطانوی ہائی کمشن سے براہ راست رابطہ کرانے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ یورپی ممالک کے سیاحوں کو گلگت بلتستان آنے کیلئے ویزے سے متعلق مسائل کو فوری طور پر حل کئے جاسکے برطانیہ میں موجود پاکستان ہائی کمشنر نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو درخواست کی کہ رجسٹرڈ ٹور آپریٹرز کی لسٹ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کے ذریعے پاکستانی ہائی کمیشن تک پہنچائی جائے تاکہ سیاحوں کو ویزے فراہم کرنے میں مدد ملے سکے۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کے ساتھ برطانیہ جانے والے وفد کے اعزاز میں برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید ابن عباس نے خصوصی استقبالیہ دیا۔واضع رہے کہ اس سے قبل گلگت بلتستان کے کسی وزیر اعلیٰ نے برطانیہ میں ہائی کمیشن کا دورہ نہیں کیاتھا۔
بعدازاں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے لندن میں ویلتھم سٹیوٹاؤن ہال میں پاکستان کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے بیرون ملک آباد پاکستانیوں کو اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کا ملک کی تعمیر و ترقی میں کلیدی کردار رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ گلگت بلتستان میں سیاحت، توانائی اور معدنیات میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں صوبائی حکومت مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ اور تعاون فراہم کرے گی۔





معصوم طالب علموں پر حملے کو درندگی اور بردلانہ فعل ہے، حفیظ الرحمن 

گلگت ( پ ر) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے چاسدہ باچاخان یونیورسٹی میں دہشت گردی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے یونیورسٹی کے معصوم طالب علموں پر حملے کو درندگی اور بردلانہ فعل قراردیا ہے۔باچاخان یونیورسٹی پر دہشت گردی کے واقع پر کل گلگت بلتستان میں ایک روزہ سوگ ہوگااور قومی پرچم سرنگوں ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے واقع میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ دہشت گردی کے واقع میں شہید ہونے والوں کو جنت الفردوس میں جگہ عطاء کرے اور لواحقین کو صبر و جمیل کی توفیق عطافرمائے۔


بالاورستان نیشنل فرنٹ کا کراچی پرس کلب میں پریس کانفرنس
کرچی (پ ر) جیسا کہ آپ کو بخوبی علم ہے کہ متنازعہ ریاست جموں و کشمیر کی جملہ پانچ اکائیوں میں سب سے زیادہ اہمیت کا حامل گلگت بلتستان انتہائی حساس خطہ بن چکا ہے جس کی غیر معمولی جغرافیائی حیثیت، قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے، دفاعی اعتبار سے محفوظ اور مضبوط کوریڈور ہونے کی وجہ سے پوری دنیا کی نظروں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ سب سے زیادہ اہم اکائی ہونے کے باوجود ریاست جموں و کشمیر کی دیگر اکائیوں کی نسبت تمام تر سیاسی، معاشی، معاشرتی، تعلیمی، عدالتی، انتظامی، آئینی اور انسانی و بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ جس کی وجہ گلگت بلتستان کی مفاد پرست سیاسی پارٹیوں سے وابستہ افراد کے منفی قول ، حکمرانوں اور بیوروکریسی کے غیر انسانی فعل سے گلگت بلتستان (بالاورستان) کے سادہ لوح عوام گذشتہ 68 سالوں سے انتہائی کسمپرسی اور مایوسی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ابتدائی طور پر یہاں ایک نام نہاد ناردرن ایریاز کونسل قائم کی گئی جو اختیارات سے خالی تھی۔ اس کے بعد لیگل فریم ورک آرڈر پھر کچھ عرصے بعد لیگل فریم ورک رولز اینڈ بزنس کے نام سے ٹرخایا گیا۔ بعد ازاں ایڈوائزری کونسل فار نادرن ایریاز کا ڈرامہ رچایا گیا۔ اس کے بعد قانون ساز کونسل کے نام سے دھوکہ دیا گیا۔ اس طرح 2009میں سیلف گورننس آرڈر کے تحت قانون ساز اسمبلی سے نوازا گیا جو کہ سرے سے کسی بھی ا مور پر قانون سازی کا اختیار اور فرائض کی ادائیگی کے لوازمات سے مبرا ہے البتہ تمام تر سیاہ و سفید کا مالک منسٹری آف کشمیر افیئرز ہے۔ آج بدلتے ہوئے حالات و واقعات کے تناظر میں بالاورستان نیشنل فرنٹ اہم ایشوز پر اپنی سفارشات پیش کرتی ہے۔

۱) چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور:
۱۔ UNکی قراردادوں کے تحت گلگت بلتستان متنازعہ خطہ ہے ۔ چائنا بذات خود UNکا ممبر بھی ہے۔ ایسے حالات میں چائنا اور پاکستان یا اور کوئی ملک متنازعہ علاقے میں کسی بھی قسم کا کوئی Mega Projectلانچ کرنے سے پہلے اس خطے کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کریں یعنی گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرنا ہوگا۔
۲۔ اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کو اسٹیک ہولڈر نہیں بلکہ بحیثیت مالک تسلیم کرکے ہمیں حق ملکیت دی جائے۔
۳۔ گلگست بلتستان کے 7اضلاع میں صنعتی اور تجارتی زونز بنائے جائیں۔

۲) دیامر بھاشا ڈیم
۱۔ جن لوگوں کی اراضیات ڈیم کی نذر ہونگی ، جن کے آباء و اجداد کی قبریں زیر آب آئیں آگی، جن کے گھروں کے درو دیوار سے ا نکے آباء و اجداد کی یادیں وابستہ ہیں وہ سب کے سب دریا کے تلے ڈوب جائیں گے جس سے علاقے کا demographicمکمل طور پر متاثر ہوگا اور متاثرہ افراد کا ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔
۲۔ سب سے پہلی ترجیحی بنیادوں پر ڈیم کے متاثرین کو ڈیم کے انتظامی ڈھانچے میں ملازمت دی جائے اس کے بعد ضلع دیامر کے عوام کو اسی تناسب سے ملازمت دی جائے پھر تیسرے مرحلے میں گلگت بلتستان کے تمام اضلاع سے تعلیم یافتہ لوگوں کو ملازمتیں دی جائیں۔
۳۔ ڈیم کی مد میں ملنے والی تمام رائلٹی حکومت گلگت بلتستان کو دی جائے نہ کہ بادشاہ کو کیونکہ بادشاہ کو ڈیم کی تعمیر سے کسی قسم کا کوئی مالی نقصان نہیں ہوتا ہے۔
۴۔ ڈیم سے بننے والی بجلی پورے گلگت بلتستان کو مفت فراہم کی جائے۔ کسی قسم کے بجلی کے بل کی ادائیگی قابل قبول نہیں ہوگی۔

۳۔ آئینی صوبہ:
UNکی قراردادوں کی موجودگی میں حکومت پاکستان گلگت بلتستان کو باضابطہ طور پر آئین میں ترمیم کرکے نہ آئینی صوبہ بناسکتا ہے نہ اپنے کسی آئینی صوبے میں ضم کرسکتا ہے اور نہ ہی وفاق سے جوڑ کر کسی ٹرائبل ایریا میں شامل کرسکتا ہے۔ اگر ایسا کرنے کی غلطی کی تو کشمیر ایشو متاثر ہوگا۔

۴۔ کشمیر طرز کا سیٹ اپ:
۱۔ گلگت بلتستان کے عوام اب کشمیر طرز کے سیٹ اپ کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ اس نکتہ پر بالاورستان نیشنل فرنٹ کا موقف یہ ہے کہ جب تک ریاست جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ نہیں ہوتا تب تک حکومت پاکستان گلگت بلتستان کو مکمل طور پر داخلی خودمختاری دی جائے جس میں اپنی خودمختار قانون ساز اسمبلی ہو، تمام امور میں آزاد ہو سوائے تین قلمدانوں کے (دفاع ، کرنسی اور خارجہ امور) ۔ یہ قلمدان حکومت پاکستان کے پاس رہیں گے لیکن گلگت بلتستان کو پھر بھی پارلیمنٹ میں نمائندگی نہیں ملے گی۔
۲۔ بین الاقوامی قانون کے مطابق کسی سوسائٹی، خطے یا اکائی کو پارلیمنٹ میں نمائندگی نہیں ملتی تب تک اس خطے پر ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوتا۔ ایسے میں حکومت پاکستان تمام درآمدی اشیاء جو گلگت بلتستان میں سپلائی ہوتی ہیں ، انہیں ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے۔

۵۔ رائے شماری:

ریاست جموں و کشمیر بشمول گلگت بلتستان کے مستقبل کا فیصلہ اب طاقت کے طور پر نہیں ہونا چاہئے بلکہ ایک impartial world body جو UNکی نگرانی میں ہو ریفرنڈم کرایا جائے کہ خطے کے لوگ کیا چاہتے ہیں۔


کے ائی یوکے 15انتظامی آفیسروں کا سات روزہ ٹریننگ آئی ایم سائنسز پشاور میں شروع ہوگیا۔
پشاور ( پ ر)قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی کے ایڈمن آفیسرز کا سات روزہ ٹریننگ ورکشاپ آئی ایم سائنسز پشاور میں شروع ہوگئی۔ KIUکے آفیسرز کو ٹریننگ ملک کے معروف تعلیمی ادارہ آئی ایم سائنسز پشاور کے ماہرین دے رہے ہیں۔ جس کیلئے KIUاور آئی ایم سائنسز کے مابین باقاعدہ باہمی سمجھوتے پر دستخط کئے گئے ہیں۔ ٹریننگ کیلئے مالی معاونت ہائر ایجوکیشن کمیشن کررہی ہے۔ ٹریننگ کا اہتمام کوالٹی انہانسمنٹ سیل KIUنے کیا ہے۔ 15آفیسر پر مشتمل گروپ میں ہیومین ریسورسز سیکشن، اسٹبلشمنٹ سیکشن، فنانس سیکشن ، ایگزامینشن سیکشن، ایڈمیشن اینڈ اکیڈمک سیکشن کے آفیسرز شامل ہیں۔ QECکے ڈائریکٹر میر تعظیم اختر اس ٹریننگ کے فوکل پرسن اور ڈپٹی ڈائریکٹر شاہد شگری کوآرڈینٹر کے طورپر گروپ کی قیادت کررہے ہیں۔ 

گلگت بلتستان کی تقسیم کسی بھی صور ت قبول نہیں کرینگے،سعدیہ دانش

گلگت (پ ر) گلگت بلتستان کی تقسیم کسی بھی صور ت قبول نہیں کرینگے ،گلگت بلتستان کو تقسیم کرنے کی بات کرنے والے ملک کے دشمن ہیں کیوں ملکی دفاع کے حوالے سے بلتستان ریجن اہمیت رکھتاہے اور اس طرح کی باتوں سے گلگت بلتستان کے عوام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور گلگت بلتستان کے عوام اسے کسی بھی صورت قبول نہیں کرینگے ۔ان خیالات کا اظہار سیکریٹری انفارمیشن پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان سعدیہ دانش نے اخبار بیان دیتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا پاکستان پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ نے ہمیشہ گلگت بلتستان کو اختیارات منتقل کئے ہیں ،ذولفقار علی بھٹو ،شہید محترمہ بینظیر بھٹواور شریک چیئر میں آصف علی زرداری نے ہمیشہ گلگت بلتستان کے عوام کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے گلگت بلتستان میں اصلاحات کئے ۔آج جب پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت وفاق اور صوبے میں ہے اور گلگت بلتستان کی آئینی حقوق کی بات چل رہی ہے تو انہوں نے ریجن کو تقسیم کرنے کی بات کرکے اس معاملہ کو الجھایا ہے اور لوگوں کی توجہ تقسیم کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن گلگت بلتستان کی عوا م باشعور ہیں وہ اپنی حق کی لئے متحد ہیں اور اس طرح کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے ۔انہوں نے کہا اس وقت گلگت بلتستان کے عوام کے درمیان بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں حکومت کو چاہئے کہ اسمبلی سیشن بلاکر اس اہم ایشو پر بحث کروانے کے بجائے انکھیوں بند کرکے چھوپنے کی جگہ ڈوھنڈنے کی کوشش کررہے ہیں اور حکومتی ارکاکین سب اچھا ہے کی پالیسی کو اپنا تے ہوئے ن لیگ کی حکومت کی گن گارہے ہیں ۔سعدیہ دانش نے کہا ایک طرف پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت نے گلگت بلتستان کی عوام کو آتے ،بجلی اور بیروزگاری کی بحرانوں میں مبتلاء کیا ہے اور دوسری طرف گلگت بلتستان کو تقسیم کرنے کی باتیں کرکے انہیں زہنی ازیت میں بھی ڈالا ہے اور خود صروف فیس بک اور اخبارات میں حکومت چلارہے ہیں ۔ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان سعدیہ دانش نے کہا سی پیک کے معاملہ پہ جب دیگر صوبوں کے مفادات کی بات کررکے اور اپنی لوگوں کے حق کی دفاع کررہے اور گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ نے صروف اپنی پارٹی اور پنجاب کی وفاداری میں اپنی انکھیں اور زبان بند کررکھا ہے ۔




بی ایس او اور جی بی یونائیٹڈ اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کی اشتراک سے رنگارنگ ثقافتی پروگرام کا انعقاد
کراچی میں بی ایس او اور جی بی یونائیٹڈ اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے کلچر شو کا انعقاد کیاگیا۔جس میں کراچی میں مقیم گلگت بلتستان کے طلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا



داریل اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے آٹھواں یوم تاسیس جوش و خروش سے منایا
راچی میں داریل اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے آٹھواں یوم تاسیس جوش و خروش سے منایا۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے ڈی ایس ایف کو خراج تحسین پیش کیا ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں داریل اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے داریل ہاؤس میں آٹھواں یوم تاسیس جوش و خراوش سے منایا۔




اسکردو بچھڑنے والا خاندان 45 برس بعد مل گیا
اسکردو بچھڑنے والا خاندان 45 برس بعد مل گیا،6 سالہ بچہ 51 سال کی عمر کا ہوکر اپنے بوڑھے باپ سے ملا توجذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔ ابراہیم 45 برس بعد اپنے والد عبدالغفور سے ملنے کیلیے کانچی مقبوضہ کشمیرسے اسکردوجاپہنچا۔جہاں باپ بیٹا بغلگیر ہو کر انتہائی جذباتی ہوگئے



میری اس کامیابی کے پیچھے میرے والدین کی دعائیں ,مہوش زہرا شاہ

  • وادی حراموش کی پہلی لیڈی ڈاکڑ مہوش زہرا شاہ نے پولی کلینک اسلام آباد میں اپنی پیشہ ورانہ فرائض سرانجام دینا شروع کر دیا۔ 



ڈسٹرکٹ ہیڈ کورٹر ہسپتال گلگت میں مثبت تبدیلی آرہی ہے جو خوش آئند ہے،
 حفیظ الرحمن

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کورٹر ہسپتال گلگت میں مثبت تبدیلی آرہی ہے جو خوش آئند ہے ماضی کی حکومتوں کی ترجیحات میں صحت شامل نہیں تھا لیکن ہماری حکومت کی اولین ترجیح صحت کا شعبہ ہے اسی لئے محکمہ صحت کا قلمندان میں نے اپنے پاس رکھا ہوا ہے تاکہ اس پر خصوصی توجہ دے سکوں


امن وامان کے بغیر کو ئی بھی معا شرہ تر قی نہیں کر سکتا ہے، محبوب گلگتی





  گلگت بلتستان, انتظامیہ اور دو نمبریوں میں جنگ . 

                                                                                                                                                                 ایک زمانہ تھا جب گلگت بلتستان کی برف پوش پہاڑوں ،شفاف جھیلوں اور گلیشروں کے پگلنے سے وجود میں آنے والی یخ پانی کے جھرنوں والے علاقے کے سادگی پسند باسیوں کی عمریں اوسطا نو ے سے لیکر ایکسو دس تک ہواکرتی تھیں اور وہ بھی مختلف اور پیچیدہ امراض سے مبرا قسم کی صحت مند زندگی کے ساتھ ۔موسمی بخار اور پیٹ کی معمولی تکالیف مقامی دیسی جڑی بوٹیوں کے استعمال سے ٹھیک ہوا کرتا تھا ۔لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ نہ صرف گلگت بلتستان کے باسیوں کی اوسط عمریں ستر اور اسی کی ہو کر رہ گئی ہیں ۔بلکہ صاف ستھرا ہوا پر فضا ماحول اور جدید سہولیات 
کے باوجود گلگت بلتستان کی اکثریت طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں





                                                                                                                                                                                     6 ستمبر



یوں تو پاک فوج کا ملکی سلامتی، یکجہتی، دفاع، آزادی، سا لمیت اور جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کیلئے ماضی بڑا سنہرا، تاریخی اور شاندار رہا ہے۔ آزادی کے صرف اٹھارہ
سال بعد ستمبر1965ء میں بھارت کی جانب سے وطن عزیز پر تھوپی گئی جارحیت کا جس بہادری اور شجاعت سے پاک آرمی نے دندان شکن 

No comments:

Post a Comment